آزاد کشمیر میں احتجاج شٹر ڈاؤن 254

آزاد کشمیر میں احتجاج کا پانچواں اور شٹر ڈاؤن کا چوتھا روز

آزاد کشمیر کے طول و عرض سے ہزاروں کی تعداد میں عوام حکومت کے خلاف اے جے کے ایکشن کمیٹی کے زیرِ اہتمام احتجاج میں شرکت کے لیے مظفرآباد کا رخ کر رہے ہیں۔ یہ ہجوم اتنا بڑھ چلا ہے کہ اسے سنبھالنا انتظامیہ کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ مظفرآباد میں ایک تاریخی اجتماع کی تیاریاں جاری ہیں جہاں عوام اپنے مطالبات پر زور دیں گے۔

حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، ایکشن کمیٹی نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 50 فی صد کمی مسترد کر دی۔ کمیٹی پیداواری لاگت پر بجلی کی فراہمی پر اصرار کر رہی ہے۔

یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اتنے بڑے ہجوم کو قابو میں رکھنا انتہائی مشکل ہے۔ تشدد یا طاقت کا استعمال اس صورتحال کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کا واحد حل حکومت اور مظاہرین کے درمیان پر امن بات چیت ہے۔

اس صورتحال میں جماعتوں اور رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کارکنوں اور حامیوں کو پر امن رہنے کی تلقین کریں تاکہ کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ یہ بات واضح رہے کہ مظفرآباد کی طرف روانہ ہونے والے یہ قافلے اے جے کے ایکشن کمیٹی کے حالیہ احتجاجات کا حصہ ہیں اور عوام سے پر امن رہ کر اپنے جائز مطالبات منوانے پر زور دیا جا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں