حدوداربعہ : مشرق میں سرسالہ،مغرب میں بنڈی،شمال میں سبز پیر اور جنوب میں تونین تک پھیلا ہوا ہے۔
آبادی : مجموعی علاقائی آبادی تقریباََ32000نفوس پر مشتمل ہے۔
رہن سہن : چوکی تحصیل سما ہنی کا تجارتی مرکز ہے جہاں تقریباََ تمام ہی تعحصیل سے لوگ کاروبار کے لیے آتے ہیں۔
کچھ عرصہ قبل لوگوں کارہن سہن نہایت ساد ہ تھا لیکن پیسے کی فراوانی کی وجہ سے جدید مکانات کی بہتات ہوگئی ہے ہاں ابھی تک تقریباً جائنٹ فیملی سسٹم چل رہاہے بڑے بڑ ے خاندان ایک ہی چھت تلے اپنے معاملات زندگی ہنسی خوشی چلاتے ہیں۔
پیشے : چوکی کے زیادہ تر لوگوں کا ذریعہ معاش تجارت ہے اس کے علاوہ ملازمت ،کھیتی باڑی اور کافی مقدار میں لوگ بیرون ملک بھی ہیں۔
غذائیں : گندم، مکئی ،چاول، باجرہ ،مکھن ،لسی، ساگ،دیسی انڈے، دیسی مرغ، مکئی کے پھول، چاٹ، بریانی، قورمہ ،سموسہ ،چاٹ، فالودہ ، چائے وغیرہ
زبانیں : زیادہ تر پہاڑی بولی جاتی ہے ہاں بعض جگہوں پر پنجابی لہجے کی پہاڑی بولنے کابھی رواج ہے پوری وادی میں اردو بولی ،لکھی اور سمجھی جاتی ہے۔
شرح تعلیم : تعلیم کی شرح 75% ہے۔
فصلیں : گندم ،مکئی ،باجرہ ،جو،دالیں ،چنے، گوبھی ،ٹماٹر، کھیرا، مولی ،پیاز،آلو، لہسن ،ادرک وغیرہ
موسم : خزاں،سرما،بہار،گرما
پھل : آم ،شاہ توت، آڑو، خوبانی ،امرود ،کیلا، مالٹا، لوکاٹ، لیموں ،ناشپاتی ،اناردانہ،آخرہ، پھگواڑے ،دندلی، رنمبل ،ٹسے،
گرنڈے،کوکو،وغیرہ
کھیل : کرکٹ ،والی بال، بیڈمنٹن ، بازو گیری، ویٹ لفٹنگ (پتھر اٹھانا) ،فٹ بال، بلور، سنوکر، باڈی بلڈنگ ،گلی ڈنڈا، پٹھوگرم، پنجال گیٹہ ،لڈو، کیرم بورڈ ، ڈرابورڈوغیرہ
خانقاہیں : پیر چجوعہ،سید سلیمان بخاری دربار بنڈی
سڑکیں : سما ہنی شہر سے د و مین روڈز سما ہنی تا میرپورچوکی بازار سے ہی گزرتی ہے اس کے علاوہ تمام ہی گاؤں میں پختہ /کچی روڈز موجود ہیں
پانی : چوکی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پینے کے پانی کی سہولت بصورت ہینڈ پمپ وغیرہ موجود ہے۔
جنگلات : تونین کے علاقے میں اور چوکی شہر سے ملحقہ پہاڑی پر جنگلات بکثر ت ہیں جبکہ آبادی کے نزدیک جنگلات کی انتہائی کمی ہے۔
ہوٹل : چوکی شہر میں کئی ایک ہوٹل موجود ہیں اس کے علاوہ باقی جگہوں ٹی سٹال موجود ہیں۔
ریسٹ ہاؤسسز : چوکی میں فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کا ریسٹ ہاؤس موجود ہے۔اس کے علاوہ تحصیل کا پہلا پرائیویٹ گیسٹ ہاؤس ایشاء گیسٹ ہاؤس
کے نام سے چوکی شہر میں موجود ہے۔
