693

شہید کے ورثا تاحال معاوضے سے محروم

زیر نظر تصویر نوجوان عمر سبحانی شہید کی قبر کی ہے
جو بی ایس سی کا سٹوڈنٹ تھا اور 10 رمضان المبارک بروز جمعرات 15 مئی 2019 اپنے گھر کے صحن میں بھارتی قابض افواج کے ٹارگٹ فائر کا نشانہ بن گیا شہید کو پورے سول اعزاز کے ساتھ آبائی قبرستان ڈنہ میں سپرد خاک کیا گیا شہید کی نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر بھمبر سردار خالد محمود خان ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل بھمبر راجہ غلام ربانی سمیت تحصیل انتظامیہ سماہنی نے بھرپور شرکت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر بھمبر نے نماز جنازہ کے فورا بعد شہید کے والد کو اکلوتے بیٹے کی شہادت پر حکومت آذاد کشمیر کی طرف سے 3 لاکھ روپے کا چیک دیا اور کہا کہ مذید رقم اکونٹ میں آنے کے بعد آپ کو چیک دیا جاۓ گا مگر تاحال نہ چیک اور نہ کیش شہید کے والد نے میڈیا کو بتایا کے اسسٹنٹ کمشنر سماہنی کے پاس مذید امداد کے لیے گۓ مگر اے سی صاحب نے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ آپ کا بیٹا ایک ماہ پہلے شہید ہںوا تھا اور حکومت نے شہید کا معاوضہ بڑھانے کا نوٹیفکیشن بعد میں کیا اس لیے آپ کا معاوضہ 3 لاکھ ہی بنتا تھا جو ادا کر دیا گیا ہے میری وزیراعظم آذاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان چیف سیکرٹری آذاد کشمیر کمشنر میرپور ڈویژن و ضلعی انتظامیہ سے گزارش ہے کے لائن آف کنٹرول پر ہںونے والے جانی و مالی نقصانات کے معاوضہ جات وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دور حکومت میں بڑھاۓ گے تھے جبکہ نوجوان عمر سبحانی شہید 2019 میں شہادت کے مرتبہ پر فائز ہںوا ہے براۓ مہربانی شہید عمر سبحانی جو والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور بی ایس سی کا طالب علم تھا کے معاوضہ کی بقایا رقم شہید کے والدین کو مہیا کر کے ان کی داد رسی کی جاۓ اور اس کیس کی مکمل انکوائری کی جاۓ .
(بشکریہ شبیراحمدشیخ )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں