614

مقبوضہ کشمیرکاانسانی المیہ …….پانچ ماہ سے زائد محصور کشمیری

سماہنی (مدثریوسف پاشا سے) مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ پانچ ماہ سے مسلسل کرفیو، کریک ڈاؤن، مواصلاتی ذرائع کی بندش کے باعث ایک کروڑ کے قریب انسانوں کی زندگیوں کو شدیدخطرات لاحق ہوگئے ہیں، اس اہم انسانی المیہ پر دنیا کے نام نہاد انسانی حقوق کے علمبرداروں کاگھمبیر اور متعصبانہ رویہ اس مسئلے کو اور زیادہ خوفناک بنارہاہے۔ دوسری طرف ہندوستان میں خالص ہندوسوچ کے حامل مودی اوراس کے حواری اقتدار پر قابض ہیں جنہوں نے سارے ہندوستان کو آگ کی شعلوں میں دھکیل دیاہے ہندوتواکی سوچ کے حامل ان افراد کو ہندوستان کی عوام نے سختی سے مستردکردیاہے گذشتہ دوہفتوں سے پورے ہندوستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آدھے سے زائد ریاستیں اور ان کی عوام سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے عالمی دہشت گرد اور ہزاروں مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کے اقدامات کی سختی سے مذمت کی جارہی ہے خودہندوستان کے سکالرز ہندوتواکے اس نئے بھیانک چہرے کی کھل کرمخالفت کرتے نظر آتے ہیں دوسری طرف ایک کروڑ کے قریب جنت نظیر وادی کشمیر کے باسیوں کی زندگی کو جہنم بنادیاگیاہے ایک سوپچاس دنوں سے زائد کرفیو نے جہاں کشمیریوں کو ذہنی مریض بنادیاہے وہیں ان کی معیشت بھی سخت مشکلات کاشکار ہے۔ مواصلاتی ذرائع کی بندش نے عوام کی مشکلات او رمصائب میں جہاں مزید اضافہ کیاہے وہاں دنیا تک اس انسانی المیے کی درست اور بروقت خبریں نہیں پہنچ رہیں اس انسانی المیے کے تناظر میں جہاں مسلمان حکمرانوں کی بے حسی کھل کرسامنے آئی ہے وہیں عالمی امن اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کی قلعی بھی کھل گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں