801

گورنمنٹ بوائز مڈل سکول سوناویلی تحصیل سماہنی

وادی سما ہنی کامثالی تعلیمی ادارہ گورنمنٹ بوائز مڈل سکول سوناویلی
ضلع بھمبر کی خوبصورت وادی سماہنی میں دو پہاڑوں کے درمیان گھری ایک خوبصورت جگہ سونا ویلی کے نام سے جانی جاتی ہے اپنے خوبصورت محل وقوع، سبزہ اور جنگلات کی وجہ سے یہ جگہ واقعی سونا ہے لیکن سونے پر سہاگہ یہ کہ اسی سوناویلی میں آزادکشمیر کابالعموم اور ضلع بھمبر کابالخصوص خوبصورت ترین ادارہ بوائز مڈل سکول سوناویلی قائم ہے۔ جو برلب سڑک واقع ہونے کی وجہ سے نہ صرف آنے جانے والوں کادل بہلاتاہے بلکہ تشنگان علم بھی اس چشمہ سے بھاری مقدار میں فیض یاب ہورہے ہیں۔ سوناویلی میں آنے والے تمام سیاح اس سکول کادورہ کرنا اور تصویریں بنانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
اس سکول کی بنیاد ماسٹر محمدرحیم حال مقیم کینیڈا نے بطور پبلک پیڈ معلم رکھی بعد میں چوہدری محمدعالم،حاجی محمدسخی (مرحوم)، اور حاجی محمدزمان (مرحوم) کی کاوشوں سے سردار عبدالقیوم خان کے ہاتھوں اسے پرائمری کادرجہ ملا۔ماسٹر محمدرحیم صاحب کو مستقل استاد کے طور پرتعینات کیاگیا۔ رحیم صاحب کے ہاتھوں لگائے گئے اس پودے نے اتنی بے مثل ترقی (ہرشعبہ میں) کی سب انگشت بدنداں رہ گئے۔ 1983؁ء میں جب اس ادارے کو مڈل کادرجہ دیاگیا تو اس کی حالت نہایت ناگفتہ بہ تھی کیونکہ تین مربع کلومیٹر کے علاقہ میں واقع واحد سکول کے پاس صرف ایک کمرہ تھا۔پھر قسمت نے یاوری کی اور جواں سال، جواں ہمت ملک محمدیوسف سربراہ ادارہ بن کرآئے انہوں نے اپنی خداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انتہائی معیاری اور خوبصورت محل وقو ع والی پانچ کنال زمین عطیہ کروالی۔ صرف اسی پر بس نہیں بلکہ حاجی کرامت حسین مغل سے ایک شاندار گیٹ عطیہ کرواکے ادارہ کی خوبصورتی کو چار چاند لگادئیے۔
اہل علاقہ کی خوش نصیبی کہ 2002؁ء میں ادارہ کی باگ ڈور چوہدری خالد محمود نے سنبھالی اور خودکو حقیقی معنوں میں ادارہ کے لیے وقف کردیا سب سے پہلے سبز پیر کے اظہر گورا کے حقیقی چچا حاجی محمدسلیمان نے تعاون کی مثال قائم کرتے ہوئے دو کمرے تعمیر کرکے دئیے۔اسی پر بس نہیں بلکہ چودھری خالد محمود نے اپنی تمام توانائیاں اس ادارے کو بنانے اور سنوارنے میں استعمال کیں اور سکول کی عمارت معہ برآمدہ مخیر حضرات کے تعاون سے تعمیر کروائی۔حتی کہ ادارے کی کل عمارت دس کمروں تک جاپہنچی اور عوامی تعاون سے لاکھوں روپے خرچ ہوئے جو اہل علاقہ نے اپنی قبر سنوارنے اور صدقہ جاریہ کی نیت سے دئیے۔
ادارے میں چار ہزار گیلن پانی سٹور کرنے کی صلاحیت کی حامل ٹینکی بنائی گئی ہے جس سے پورے ادارے کے پھول بوٹے سیراب ہوتے ہیں نیز واش رومز اور دیگر ضرورت کی تمام جگہوں پر بھی یہ پانی وافر مقدار میں استعمال ہوتاہے۔ ادارہ کاصحن مختلف لائنوں میں تقسیم کیاگیاہے ان لائنوں کے اردگر د کیاریاں ہیں جن میں سدابہار پھول دیکھنے والوں کو راحت اور فرحت بخشتے ہیں ادارے کے تمام اندرونی راستے پختہ ہیں شدیدبارش یاموسم کی خرابی میں ادارہ کے انتظام وانصرام میں کوئی خلل واقع نہیں ہوتا۔صرف یہی نہیں بلکہ بچوں کے لیے نصف درجن واش رومز علیحدہ موجودہیں جبکہ اساتذہ کی یہ سہولت علیحدہ دستیاب ہے۔
2012؁ء میں چودھری محمداشرف ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر اور ان کے نائب چودھری طالب حسین کی زمانہ ساز نگاہوں نے عبدالرحمان منہاس کواس ادارہ کے سربراہ کے طور پرچنا اور آنے والے وقت نے ان کے انتخاب کو بے مثل ثابت کردیا۔ کیونکہ چارج سنبھالنے کے دن سے لے کر آجتک عبدالرحمان منہاس ہمہ وقت سکول کو نیا رنگ وروپ دینے میں مصروف عمل ہیں۔ وہ اپنی آمد کے بعد سے اب تک ایک خوبصورت کانفرنس روم، فرنیچر اور لائبریری کاقیام عمل میں لاچکے ہیں ان پر تقریباً بارہ لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے اور یہ ساری رقم جناب عبدالقیوم قمر ایڈووکیٹ سابق مئیر میرپور، محمدمحفوظ حال امریکہ،محمدبشیر منہاس ناروے، محمدحسین مغل لندن، ادارے کے لیے بہت ہی شاندار خدمات کے حامل ماسٹر یونس ندیم (مرحوم) کے صاحبزادے عرفان احمدفراز یوکے نے فراہم کی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس ادارے کے بچوں کے بیٹھنے کے لیے مختلف رنگوں میں بے شمار فرنیچر موجودہے اور اس رنگ برنگ دیدہ زیب اور پائیدار فرنیچر کی فراہمی میں بھی جناب عبدالقیوم قمر،محمدمحفوظ حال امریکہ کی مرہون منت ہے۔
نرسری سے تھری تک کے کلاس رومز کو جدید مونٹیسوری نظام تعلیم کے تحت تیارکیاگیاہے یہ اہم کام جناب منظر مسعود کے تعاون سے پایہ تکمیل کو پہنچاہے اور ہرگزرتے سال ایک کمرے کے اضافے کے ساتھ اس کو جماعت پنجم تک وسعت دی جائے گی۔ ادارہ نے ہم نصابی سرگرمیوں کو بھی اپنا اوڑھنا بچھونا بنارکھاہے۔ سکاؤٹ دستے،مارچ پاسٹ،پی ٹی اور ثقافتی شو کے لیے بچوں کو بے مثال تربیت دی جاتی ہے اور یہ بچے ملک کے سابق وزیر اعظم،وزرائے کرام،سیکرٹری صاحبان اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد سے دادوتحسین وصول کرکے ادارہ کی نیک نامی میں اضافے کاسبب بن چکے ہیں۔
ہم نصابی سرگرمیوں کے ضمن میں 2016؁ء میں یوم تاسیس کے حوالے سے منعقدہ پروگرام میں ترانے اور تقریر میں ادارہ کے بچوں نے پہلی اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سیرت النبی ﷺ کے حوالے سے نعت میں آزادکشمیر بھر میں تیسری پوزیشن اور تقریر میں بھی تیسری پوزیشن کااعزاز ادارہ کے بچوں کے پاس ہے۔ اس سال زلزلہ اور ہماری ذمہ داریاں میں ادارہ کے طالب علم نے ضلع بھمبر میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے اور جلد مظفرآباد میں آل آزادکشمیر مقابلے میں نمائندگی کااعزاز بھی حاصل کریں گے۔
2016؁ء میں ایلیمنٹری بورڈ بھمبر میں ادارہ نے جماعت ہشتم میں دوسری پوزیشن حاصل کرکے نصابی سرگرمیوں میں بھی اپنالوہامنوایا۔ساتھ ہی 2017؁ء میں ایک سکول سے سب سے زیادہ 67بچوں کاایلیمنٹری امتحان میں شامل ہونے کامنفرد اعزاز بھی ادارہ کے پاس ہے۔ اس وقت ادارہ میں کمپیوٹر لیب،شاندار دفتر کھیل کامیدان اور اپنی مددآ پ کے تحت قائم شدہ چاردیواری موجودہیں۔
ادارہ کی نمایاں خوبی اس کے اساتذہ کرام ہیں جوانتہائی،محنتی اور فرض شناس ہونے کے ساتھ ساتھ ادارہ کی رونق بڑھانے کے لیے ہمہ وقت تیار اور مستعد رہتے ہیں سچ تو یہ ہے کہ ادارہ کی مثالی ٹیم علاقہ بھر کے عوام کابے پناہ پیار اور محبت حاصل کرچکی ہے یہی وجہ ہے کہ آجتک اس ادارہ پر عوامی تعاون سے 35لاکھ روپے سے زائد کی خطیر رقم خرچ ہوچکی ہے۔ادارہ کاسٹاف ایک نظر میں۔
عبدالرحمان مہناس صدرمعلم ایم اے،ایم ایڈ
عابد حسین جونیئر معلم
ایم اے،بی ایڈ
محمداعظم جونیئر معلم
بی اے، بی ایڈ
شہزاد اقبال جونیئرء سائنس معلم ایم ایس سی بی ایڈ
مطلوب حسین پرائمری معلم ایم اے بی ایڈ
ملک جاوید اقبال پرائمری بی اے، بی ایڈ
شہود صادق پرائمری معلم،بی اے،بی ایڈ
اورنگزیب،پرائمری معلم، بی اے، بی ایڈ
محمدبشیر پرائمری معلم،
بی اے،سی ٹی

جبکہ نوید انجم (ایم ایس سی،ایم ایڈ)سابق سائنس معلم کی ادارہ کے لیے خدمات مثالی اور یادگار ہیں۔
سکول میں بچوں کی تعداد 247 ہے جو کہ ضلع بھمبر کے تمام سرکاری سکولز کے لیے ریکارڈ ہے۔ادارے کو ترقی کی راہ پر لے جانے میں سابق ڈی ای اوچودھری محمداشرف،ڈپٹی ڈی ای او طالب حسین چودھری کاکلیدی کردار رہاہے۔ جبکہ محمدصغیر قادری ڈی ای او،راجہ صابرخان ڈپٹی ڈی ای او(وقت) کی سرپرستی اور شفقت ہمہ وقت ادارہ کو میسرہے۔ سکول کے اساتذہ نے اپنی تنخواہ سے مستحق اور غریب طلباء کے لیے ایک ٹرسٹ قائم کررکھاہے جس کے زیراہتمام پچاس کے قریب طلباء کی تمام تعلیمی ضروریات سکول سے پوری کی جاتی ہیں۔
گذشتہ عرصہ میں جن نمایاں آفیسران نے سکول کادورہ کیا اور اسے آزادکشمیر بھر کاخوبصورت،معیاری اور شاندار سکول قرار دیا ان میں سیکرٹری تعلیم سکولز چوہدری خورشید احمد،ناظم تعلیم سکولز میرپور ڈویژن ڈاکٹر مقبول طاہر، حافظ عبدالرحیم، ڈویژنل ڈائریکٹر سکولز زنانہ تنویرکوثر، شمیم مرزا، ڈی ای او زنانہ بھمبر خالدہ پروین،ڈی ای او مردانہ افتخاراحمدملک،چوہدری محمداشرف،چودھری طالب حسین،محمدصغیر قادری ڈی ای او، راجہ محمدصابر خان ڈپٹی ڈی ای او، مختلف کالجز یونیورسٹیز کے تعلیمی وفود،سرکاری،پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سربراہان،سابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان، مرزاشفیق احمدجرال،راجہ نثاراحمدخان، چودھری علی شان سونی، محمداسلم شاہین،عبدالقیوم قمر ایڈووکیٹ کنزرویٹو جنگلات عبدالرؤف قریشی شامل ہیں۔
سکول کے ساتھ مثالی تعاون کرنے والوں میں جناب محمدمحفوظ حال امریکہ، عبدالقیوم قمرسابق ایڈمنسٹریٹر میرپور، ماسٹر عبدالرحیم بانی معلم حال ناروے، اجمل ثانی، اظہر گوراسبزپیر، اسلم شاہین، ممبرمحمدعالم،طارق پولا، حاجی قمرحسین مغل، حاجی نذیر مغل اور بیگم حاجی نذیر،عرفان احمدفرازیوکے شامل ہیں ان لوگوں کے بے مثال تعاون کی وجہ سے ادارہ آج اوج ثریا پر پہنچ چکاہے اور سیاحوں کی بڑی تعداد ہرسال محض سکول کے لان میں ترتیب سے لگے خوبصورت پھولوں میں کھڑے ہوکر تصویریں بنوانا اپنے لیے فخر اور اعزاز سمجھتی ہے۔
ادارے کے صدرمعلم عبدالرحمان مہناس اور ان کاسٹاف نہایت پرعزم ہیں اور مستقبل کے تمام چیلنجز کامقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں تاہم انہیں قاری، عربی اور پی ای ٹی کی آسامیوں کی شدید کمی ہے۔ عوام علاقہ کاحکومت سے مطالبہ ہے کہ اگر اس ادارہ کو ہائی کادرجہ دے دیاجائے تو وہ اپنی مددآپ کے تحت اس کاانتظام وانصرام بطریق احسن چلالیں گے۔ کیونکہ اگر واقعی ایساہوجائے تو سوناویلی سکول میں زیر تعلیم طلباء کاشہر کے کسی بھی مہنگے ترین ادارہ کے ساتھ مقابلہ کیاجاسکتاہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں